Add To collaction

دل کا رشتہ

میں کمرے میں داخل ہوئی تو کمرا اندھیرے میں ڈوبا ہوا تھا۔ مکمل خاموشی تھی ۔ کسی کے ہونے کا احساس تک نہ ہو رہا تھا۔ جب میں کمرے کا دروازا کھول کر باہر جانے لگی تو مجھے احساس ہوا کہ وہ زمین پر سر جھکائے بیٹھا تھا۔ 

میں نے لمبا سانس اندر کھینچا۔ میرا دل بیٹھ گیا تھا۔ اسے ایسے دیکھ کے ہمیشہ میرا دل بیٹھ جایا کرتا تھا۔ آہستہ سے قدم اٹھاتے میں اس کے پاس آکے بیٹھ گئی۔ کچھ دیر خاموشی سے میں کمرے میں ادھر ادھر نظریں دوڑاتی رہی۔ کچھ بھی نظر آنا مشکل تھا۔ کمرے میں قبر جتنا اندھیرے تھا۔ 
میں نے اس کا ہاتھ تھاما تو وہ ٹھنڈا برف جیسا تھا۔ میں بول پڑی۔ علی؟ میری آواز کمرے کی دیواروں سے ٹکرانے لگی تھی۔ علی؟ تمہارا جسم کتنا ٹھنڈا ہے؟ اس کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا تھا۔ مجھے پریشانی نے گھیر لیا تھا۔ میں نے کمرے کی ڈم لائٹ چلائی۔ کمرا روشن ہوگیا تھا۔ علی جہاں بیٹھا تھا اس کے ساتھ ٹیشو کا ڈھیر لگا ہوا تھا جن پر کافی خون لگا تھا۔ اس کے بال بکھرے ہوئے تھے۔ اس کا چہرہ سفید ہوا ہوا تھا۔ 
علی؟ کیا ہوا ہے ؟ 
اس کی طرف سے بلکل خاموشی تھی۔ میں نے اس کا چہرہ اوپر کیا۔ اب میں نے طیش سے پکارا۔ ادھر دیکھو علی ۔ کیا ہوا ہے ؟. یہ کیا حال کر لیا ہے خود کا ۔ اس کے ناک سے خون نکل رہا تھا ۔ 
علی میں پریشان ہو رہی ہو کچھ تو بولو ۔ اس نے میرے کندھے پہ سر رکھ لیا اور میرا بازو زور سے پکڑ لیا تھا۔ وہ رونے لگا تھا۔ 
وہ پکارا: آپی ؟
ہاں آپی کی جان کیا ہوا ؟
علی: آپی میں تھک گیا ہو بہت۔ میرے اندر جینے کے لیے کوئی ہمت نہیں باقی رہی 
فاطمہ: ایسے نہیں کہتے 
علی: ہر رشتے نے مجھے دھوکا دیا ہے فاطمہ آپی۔ مجھے بچپن سے آج تک ہر انسان نے تکلیفوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔
فاطمہ: میری طرف دیکھو ۔ کیا میں نے بھی تمہیں بس اذیتیں دی ہیں؟
علی: نہیں ؟
فاطمہ : تو پھر۔ 
علی: میرے خون کے سب رشتوں نے مجھے تکلیف دی ہے
فاطمہ: میری بات سنو علی۔ اور آج جو میں تمہیں بتا رہی ہو اسے پلے سے باندھ لو۔ 
خون کیا ہوتا ہے ؟ علی ناسمجھی سے مجھے دیکھنے لگا۔ خون کچھ بھی نہیں ہوتا ۔ تم میں اور تمہارے گھر والوں کا خون ضرور ایک ہوگا مگر ضروری نہیں ہے اس بات پر ہمارے ان سے تعلقات بھی اچھے ہوں۔
یہ رشتے اللہ نے بناۓ ہیں علی کہ فلاں ہمارا بھائی بن گیا فلاں ہمارا باپ ہے۔ پر اصل رشتے دلوں کے ہوتے ہیں۔ اللہ اور ہمارا کیا رشتہ ہے علی ؟ ماں باپ کا بہن بھائی کا آپس میں رشتہ برتھ سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ سے پتہ چل جاتا ہے کہ یہ اس کا باپ ہے۔ یہ اس کی ماں ہے 
ماں باپ بہن بھائی یہ سب تو نظر آتے ہیں ہمیں اور ہمارا ان سے رشتہ ہے۔ پر اللہ تو ہمیں نظر بھی نہیں آتا تو کیا ہمارا اس سے کوئی رشتہ نہیں ہے ؟ ہمارا اپنے رب سے دل کا رشتہ ہے علی اور جو رشتے دل کے ہوتے ہیں وہ چاہ کے بھی نہیں ٹوٹتے ان کی دی گئی تکلیفیں بھی درد نہیں دیتی ۔ رشتے دل کے ہوا کرتے ہیں خون کے نہیں۔ 
علی: مجھے کیوں ہورہی ہے اتنی تکلیف آپی ؟
فاطمہ: کیونکہ جن رشتوں کو تم دیکھ رہے تھے وہ محض نام۔کے رشتے ہیں دل کے نہیں۔ پر ان سے جڑا مان تمہیں اذیت دے رہا۔ ہمیں لگتا ہے خون کے رشتے ہی سب سے خاص اور اہم ہوتے ہیں جبکہ ایسا نہیں ہے اور ان سے جڑا یہ مان ہمیں تکلیف دیتا ہے ۔
اپنے آپ کو یوں اذیت میں نہ ڈالو۔ دل کے رشتے بناو اور جب بات دل سے نکلتی ہے تو دوسرے انسان کے دل کو چھو لیتی ہے۔ پھر کیا ایسا رشتہ تکلیف دیگا ؟ اس کی تکلیف بھی محسوس نہیں ہوتی علی کیونکہ محبت غلبہ پا لیتی ہے ۔ سمجھ آئی ؟
علی: ہاں آپی۔ 


   12
8 Comments

Chudhary

01-Jul-2022 06:44 PM

Nyc

Reply

Aniya Rahman

01-Jul-2022 06:07 PM

Nyc

Reply

Tabeer

28-Jun-2022 11:36 AM

Good

Reply